مولانا طارق جمیل کی آڈیو وائرل ہے
مولانا طارق جمیل کی آڈیو وائرل ہے جس میں وہ اپنے ایک دوست کو حمزہ شہباز سے ملاقات پر طعنہ دیتے ہوئے اسے ایمان کا سودا قرار دے رہے ہیں اور اس پر دوست سے قطع تعلق کرتے سنائی دے رہے ہیں۔
ہمارے کچھ ساتھی بغیر سوچے سمجھے اس آڈیو کو فیک کہہ رہے ہیں۔ ہم نے تو اسے سنتے ہی کہہ دیا تھا کہ یہ فیک نہیں ہے کیونکہ یہ مولانا کا وہ دوسرا رخ ہے جسے عام لوگ نہیں جانتے ہیں، زیادہ تر لوگوں نے انہیں بیانات میں ہی سنا اور دیکھا ہے۔ پھر قسمت نے ساتھ نہ دیا اور کچھ ہی دیر میں مولانا نے اس آڈیو کی وضاحت پیش فرمادی کہ اس سے مقصد یہ تھا اور وہ تھا، مولانا نے اسے کور کرنے کی کوشش کی ہے لیکن وہ ان سے کور ہو نہیں سکا۔
جب کسی کو خود اپنی عزت کی پرواہ نہ ہو تو دوسرے پھر کیا پرواہ کریں۔
اسی پر تو کل ایک پوسٹ کرکے پوچھا تھا کہ مسلکی شدت پسندی زیادہ سخت ہے یا سیاسی؟ یہ وہی سیاسی شدت پسندی ہے جس نے محبت کا پیغام دینے والوں کی آنکھوں پر بھی پردہ ڈال دیا ہے۔ انتہاء دیکھیے کہ حمزہ شہباز سے ملاقات کرنے پر اپنے دوست سے فرما رہے ہیں کہ "تم نے ایمان کا سودا کرلیا ہے"
اللہ کریم سے عافیت مانگنی چاہیے۔ میرے خیال میں مولانا کو کسی کی نظر لگی ہے، آخر عمر میں بری جگہ پھنسے ہیں۔dr ishaq alam.