ٹائمز اسکوائر، پہلی بار تروایح
نیویارک کا ٹائمز اسکوائر (Times Square) قلبِ
عالم اور مرکزِ ارض کہلاتا ہے۔ روزانہ ساڑھے تین لاکھ اور سالانہ 50 ملین لوگ یہاں
آتے ہیں۔ یہ تشہیر اور اعلانات کا بھی مرکز ہے۔
اسے ٹائمز اسکوائر اس لئے کہتے ہیں کہ نیو یارک
ٹائمز کا دفتر پہلے یہیں تھا۔ رمضان سے قبل ایک مقامی مسلم نوجوان سوشل میڈیا ایکٹوسٹ (SQ) نے
اپیل کی تھی کہ آیئے ٹائمز اسکوائر میں نمازِ تراویح کا اہتمام کرتے ہیں۔ اسے بڑی
پذیرائی ملی اور پہلی رات کو سینکڑوں مسلم نوجوان یہاں جمع ہوگئے
۔ ہر نسل و رنگ سے تعلق رکھنے
والے مرد وخواتین اور تاریخ میں پہلی بار ٹائمز اسکوئر میں تراویح کا اہتمام کیا گیا۔
"SQ" کا امریکی
چینل
"CBS2" سے بات چیت
کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روزے کا مقصد دوسروں کی بھوک کا احساس پیدا کرنا ہے
۔ اب ہم عملی طور پر ان
لوگوں کے کھانے کیلئے کچھ کریں گے جو خود اہتمام نہیں کر سکتے تاکہ ہمیں اپنے رب
کا قرب حاصل ہو۔ اس مصروف ترین چوک میں نماز کا مقصد دکھلاوا یا کچھ اور نہیں، بس
ہم صرف اپنے دین کا مختلف مذاہب کے لوگوں کے سامنے تعارف پیش کرنا چاہتے ہیں تاکہ
لوگوں کو پتہ چلے کہ اسلام کیا ہے۔ اس ایکٹویٹی سے ہم یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ
اسلام عدم تشدد اور امن و سلامتی کا مذہب ہے۔
SQ
کا
کہنا تھا کہ قرآن وحی إلٰہی ہے، جو اللہ نے اپنے آخری نبی حضرت محمدؐ کی طرف بھیجی۔
ہمارے نبی بھی خدا کے ایسے ہی پیغمبر ہیں، جیسے سیدنا موسیٰ اور سیدنا عیسیٰ علیہما
السلام۔ ہم مسلمان، عیسائی اور یہودی اس حوالے سے گویا ایک ہی لڑی میں پروئے ہوئے
ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قدر مشترک کو اجاگر کیا جائے۔ ٹائمز اسکوائر میں
نماز تراویح کا اعلان ہوتے ہی بہت سے مقامی مسلمانوں نے پریشانی کا اظہار کیا تھا
کہ یہاں ہر طرف عریاں تصاویر والے بل بورڈز لگے ہیں۔
تراویح ایک عبادت ہے، جو ایسے مقام پر ادا کرنا
مناسب نہیں۔ "SQ" کا کہنا تھا کہ پہلے روز 1200 افراد نے رجسٹریشن
کرائی اور اب ہر گزرتے دن کے ساتھ اس تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور نیویارک کے ہر
کونے سے لوگ شرکت کرنے آرہے ہیں۔
SQ کے نام سے مشہور اس نوجوان کے انسٹاگرام میں سوا
لاکھ فالورز ہیں، جبکہ یوٹیوب چینل کے سبسکرائبرز کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے۔ اس
نے برطانوی جریدے میڈل ایسٹ آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹائمز اسکوئر دنیا
بھر سے لوگوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔ یہاں ہر قسم کے لوگ آتے ہیں۔ اس لئے ہم نے
دعوتی کیمپ کے طرز پر یہ تراویح کا اہتمام کیا ہے۔