گرتا ہوا سیارہ یا کچھ اور:-
کل رات گئے بلوچستان اور سندھ کے بیشتر اضلاع میں فضاء میں گرتا ہوا سیارہ دیکھائی دیا جو لوگوں کو بظاہر ایک سیارہ نظر ارہا تھا۔ لیکن جہاں تک ہمارا ایک اندازہ یہ کوئی سیارہ نہیں بلکہ چینی سٹیلائٹ کے پرزے ہیں جو ہماری خلاء میں جانے کے بعد زمین پر گر رہے ہیں۔
اصل میں اسی طرح کی کچھ تصاویر اور وڈیوز ہندوستان کی ریاست گجرات اور مہاراشٹرا سے بھی موصول ہوئی تھی کچھ دن پہلے پھر اتفاق سے آج سندھ اور بلوچستان میں اسکا دیکھائے دینا اور جیسا آپکو سب معلوم ہے سندھ کی سرحد گجرات اور مہاراشٹرا سے لگتی ہے۔ تو سٹلائیٹ ممکن اس ایک سمت میں سفر کرتے ہوئے گجرات ، مہاراشٹرا پھر سندھ اور بلوچستان کی سمت میں سفر کرتے ہوئے جارہی ہوگی جس میں یقیناً زمیں کا گوماو بھی شامل ہے یعنی ایک (Curve track) .
اب جہاں تک بات سٹیلائٹ لانچ کی ہے تو سٹیلائٹ کے نیچھلے حصے میں کم سے کم 8 راکٹ ایجن لگے ہوتے جسے (ہائی ڈروجن) نامی گیس سے (combustion) دیا جاتا اس گیس کا حصص ہلکا ضرور ہوتا ہے لیکن اس کے (Chemical reaction) بہت زیادہ طاقت نکلتی ہے۔ بعض دفعہ اس سے (Hydrogen bomb) بھی بنائے جاتے ہیں۔ یہ زیادہ تر ( Oil refinery) جیسی کمپنی سے حاصل کی جاتی ہے۔ جب سٹیلائٹ کو خلاء کی طرف چھوڑا جاتا تو وہ ہماری اسمان کی تیسری منزل یعنی (Mesophere) میں جاکر سٹیلائٹ میں لگے 8 انجن لگا ہوا حصہ سٹیلائٹ سے الگ ہو جاتا ہے جس سے سٹیلائٹ کا وزن ہلکا ہوتا اور مزید تیزی سے سفر کرتے ہوئے آسمان کی پانچویں منزل (Exosphere) میں چلی جاتی ہے۔
لیکن ان باقیہ حصوں کا کیا ہوگا جو سٹیلائٹ نے نے بیچ راستے میں چھوڑ دیے تھے؟؟؟ تو ہوتا کچھ یوں ہے کہ باقیہ حصہ (Gravity) کی وجہ سے دوبارہ زمین کی طرف آنے لگتے ہیں لیکن انکی رفتار اور جیسے جیسے زمین کے قریب پہنچتے جاتے درجہ حرارت اور (air resistance) کی وجہ سے جل کر خاک ہونے لگتے ہیں اور ان میں کچھ گیسیس پہلے کی موجود جو اسکے جلا کر فضاء میں ختم کردیتی ہیں اور کچھ گنتی بچے کچے باقیات ہی ہماری زمین پر گرتے ہیں۔ لحاظہ ایسا ممکن ہے کہ (Mesophere) چھوڑے گئے پرزے ہمارے (Troposphere) داخل ہونے کے بعد ختم ہوگئے ہوں جس کے مناظر دیکھے گئے ہیں۔
یا دوسری صورت یہ ممکن ہے کہ یہ بظاہر کوئی سیارہ ہو جو نیچے آتے ہی ویسے ہی ہماری فضاء میں حل ہوگیا ہو جیسے سٹیلائٹ کے پرزے جل کر خاک ہوجاتے ہیں (Troposphere) میں آتے اتے۔ اصل میں ہمارے ( Mesophere) میں اسطرح کے چھوٹے چھوٹے (Meteor) داخل ہوتے رہتے ہیں جو زمین پر پہچنے سے پہلے ہی جل کر خاک ہوجاتے ہیں اور کچھ ٹکرے ہی زمین پر گرتے ہیں۔
لیکن ایک سوال یہ ہے کہ یہ اتنا واضح طور پر دیکھنا اور انسانی اور کیمرے میں آجانا یعنی یہ کتنے قریب سے گزرا ہے عموماً اتنے قریب سے کوئی ( Meteor) گزرتا نہیں ہے۔ جبکہ ایسا تھا تو ہماری خلائی ایجنسی یا بین الاقوامی خلائی ایجنسی جیسے (NASA) اس پر وارننگ یا کوئی پیغام جاری کیوں نہ کیا؟؟؟ لگتا کچھ یوں ہی یہ سٹیلائٹ کے باقیات ہی ہوں گے جو عموماً کسی نقصان کا باعث نہیں بنتے ہیں۔ اس کے کچھ باقیات راجھستان پر بھی گرے ہیں۔ جو معمولی سی بات کیوں اسطرح کی سٹیلائٹ مختلف ممالک فضاء میں بھیجتے رہتے ہیں اور جب بھیجتے ہیں تو بین الاقوامی خلائی ایجنسی اور اپنے پڑوسی ممالک کو آگاہ کردیتے ہیں۔ جسکی وجہ سے کوئی رد عمل نہیں آتا چونکہ ان خلائی ایجنسی کو پہلے سے علم ہوتا ہے اسکا۔۔۔