#رمضانالمبارکی_آمد. مسلمانوں کو بھوک پیاس کی ستاتی فکر۔
عجیب مسلمان ہیں.. ہر چیز مفت چاہتے ہیں....
چاہتے ہیں کہ صحت بھی کسی تکلیف کے بغیر مل جائے.
یہاں تک کہ جنت اور وہ بھی فردوس کچھ لگائے بنا مل جائے..
روزہ بھی رکھیں اور وہ بھی سحری کا سائرن بجنے پر اختتام کریں کھانے کا...
اور کھانے میں بھی پراٹھا ہو.. سارا دن بھوک اور پیاس بھی نہ لگے... شام کو افطار سموسے. پکوڑے. کچوری. قورمہ
بریانی. دھی بھلے
فروٹ چاٹ سے ہو لیکن سارا دن روزہ لگنا نہیں چاہیے...
واہ کیا منطق تلاش کر ماری....
آجکل بہت سارے اطباء بھی بھوک پیاس نہ لگنے کے نسخے تراشنے یا تلاشنے میں لگے پڑے ہیں...
اور روزہ رکھنے والے بھی دوربین لئے ہر سال ایسی چیزوں کی کھوج میں رہتے ہیں..
سنو سمجھو اور غور کرو
میں اس جستجو کو عقل مندی سے تعبیر نہیں کرتا...
پرلے درجے کی بیوقوفی سمجھتا ہوں
اب غصہ آئے گا کہ کہ بیوقوفی کیسے ہوگئی... بہت سارے عقلی نقلی دلائل تلاش کریں گے جواب دینے کو....
سادہ سی بات کو سمجھنے کی کوشش کیجئے..
روزہ کے اجر کو چھوڑ کر بات کرتے ہیں.
رب العالمین نے روزے پورے ایک ماہ کے اس لئے فرض کیے ہیں... کہ وہ گیارہ ماہ کی بدپرہیزی کے اثرات کو زائل کر دے.. سستی کو چستی میں بدل دے... فیٹی جگر کو راہ راست پر لا کر اپنے بندوں کو اگلے آنے والے گیارہ ماہ کیلئے صحت دے...
رگوں میں جمے فضلات کو صاف کر دے. شوگر شوگر کی گردان کرنے والوں کو صحت کا فلسفہ سمجھا دے...
زیادہ کھانے والوں کے معدے اور بڑی آنت سے اٹھنے والی سڑانڈ کو ختم کر کے کم کھانے کی افادیت سے روشناس کرا دے..
جسم میں درد پر ہائے ہائے کرنے والوں کو راحت دے کر روضہ کی افادیت سمجھا دے.... لیکن مسلمان بضد ہے کہ جگر کو فیٹی ہی رہنا چاہیے... معدہ اور بڑی انت سے سڑانڈ اٹھتی رہنی چاہیے..
اعصابی کمزوری باقی رہنی چاہیے... گیس کے بھبکے دل و دماغ کی طرف رواں دواں رہنے چاہییں...
بس ہمیں بھوک اور پیاس نہیں لگنی چاہیے..
ارے اللہ کے بندو
کس فکر میں پڑ گئے ہو...
روزہ کو مشکل کیوں سمجھ بیٹھے ہو..
کیوں آسانی تلاش کر کے مزید بیماری کو گلے لگاتے ہو
روزہ کو روزہ سمجھئیے
بس سادہ سی غذا اپنی طبیعت کے موافق استعمال کیجئے...
زیادہ ٹھنڈا اور مقدار میں زیادہ کھانے سے اجتناب کیجئے...
روزے کو قدرت نے آپکا معالج بنایا ہے.. اسے اپنا کام کرنے دیجئے...
رب کے بنائے ہوئے معالج کے سامنے اپنے ٹوٹکے اپنے پاس رکھئے..
روزہ نام ہے بھوک اور پیاس کو برداشت کرنے کا..
اگر لگے گی ہی نہیں تو برداشت کیسے ہوگی.
.برداشت ہوگی تو آرام پسند جگر جاگ کر اپنی کارگزاری بہتر کرے گا
دیگر سکون میں چلے جانے والے اعضاء واپس اپنے کام کی طرف لوٹیں گے
آپکا مالک آپکو طاقتور دیکھ کر خوش ہوتا ہے اور روزہ ہر حوالے سے قوت دینے آتا ہے روحانی قوت. جسمانی قوت. برداشت کی قوت. حوصلہ کی قوت
لہذا مقصد رمضان کو سمجھئیے
سحری میں ایک سادہ روٹی اگر سہولت ہو تو مکھن خالص یا دیسی گھی لگا لیجیے... پتلی سی دال..
شوربے والی سبزی.. دھی وغیرہ میں سے جو میسر ہو استعمال کیجئے
مزے کی سحری بتاؤں جو آپکو صحت مند رکھے...
ایک سادہ روٹی سات نرم کھجور. ایک گلاس نیم گرم دودھ بس یہی استعمال کیجئے
اور صحت مند رہئیے
افطاری بھی چند کھجور کسی اچھے مشروب لیکن کم ٹھنڈا سے کیجئے
لیکن بہتر یہ ہے کہ صرف تیس منٹ اور صبر سے کام لیجیے
سات کھجور ایک کپ نیم گرم دودھ یا ایک کپ چائے سے افطار کیجئے
تسلی سے نماز پڑھئیے
. پھر ہلکا کھانا کھا لیجیے حسب گنجائش اچھا مشروب پیجیے
یقین کریں بہت ساری بیماریوں سے نجات مل جائے گی... سستی چستی میں بدلے گی
. جگر کی فیٹی عادت ختم ہو جائے گی
وزن کم ہوتا محسوس ہوگا... روحانیت دل کو اپنے احاطے میں لیتی ہوئی محسوس ہوگی..
دماغ روشن ہوگا.... انتڑیوں کو سکون ملے گا.. سڑانڈ کی عادت ختم ہو جائے گی
رب العالمین کے روزے کا مقصد پورا ہوگا
امید ہے سمجھنے کی کوشش کی جائے گی...
آقا مدنی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور اصحاب رسول رضی اللہ عنہم کے معمولات رمضان کو غور سے پڑھنے کی کوشش کی جائے
ہم مسلمان رمضان المبارک میں جتنی فکر کھانے کی کرتے ہیں
اتنی فکر اگر اللہ اور اس کے رسول کو راضی کرنے کی کر لیں یقین کیجئے
دنیا ہی بدل جائے
یہاں ایک گزارش اور کرنا چاہوں گا
روایتی افطاری کرانے اور ایک ایک چیز کی تصویر لگانے سے پرہیز بہتر ہے.
جن کے پاس کچھ نہیں اگر وہ دیکھیں گے تو ان کے دل پر کیا گزرے گی..
لہذا ضرورت مند ہمسائے. رشتہ دار. دوستوں کو تلاش کر کے انہیں سامان لے دیجئے..
رب العالمین ہم سب کو سیکھنے اور سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
اجازت دیجئے
دعاؤں میں یاد رکھیے
رمضان آنے تک خوب شیئر کریں فیس بک پر ہر ایک گروپ میں شیئر کریں جو مسلمان روزے کے فوائد سے انجان ہے انھے پتا چلے کے روزہ انسانی جسم کا معالج ہے۔