https://www.youtube.com/channel/UCo4Jt9KlQQ76WNCYvqeymjA

🌹ایک لطیفہ ایک سبق 🌹

🌹ایک لطیفہ ایک سبق 🌹             

انٹر کے امتحانات چل رہے تھے. گاؤں سے ایک نوجوان روزانہ ہمارے ساتھ وہاڑی سینٹر امتحان کے لیے جاتا تھا راستے میں بات چیت کے دوران اسے شکوہ ہوتا کہ مولویوں نے دین پر اجارہ داری قائم کررکھی ہے یہ دوسروں کو حق نہیں دیتے سب لوگ دین کا علم رکھتے ہیں مولوی لوگ خود کو دین کا ٹھیکے دار کیوں سمجھتے ہیں . خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ اسلامیات کے پیپر میں وہ دوست میرے آگے بیٹھا تھا، ابجیکٹو سیکشن میں خالی جگہ میں کلمہ شہادت کا دوسرا جزء لکھنا تھا اس کے پوچھنے پر میں نے بتایا اور دل میں سوچا چلوکسی طرح اسے کلمہ تو یاد ہوجائےگا ..... سن کر کہنے لگا "حافظ لکھ کے وکھا" (حافظ صاحب لکھ کر دکھاؤ) یعنی لکھنا بھی نہیں آتا.لکھ کر دکھاؤ. آج ایک کمینٹ اور پوسٹ پرمجھے اندازہ ہوا کہ ہمارے بہت سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو اس غلط فہمی میں مبتلا کردیا گیا ہے کہ تم مولویوں مفتیوں سے زیادہ دین کو سمجھتے ہو. جو چیز تمھاری فہم سے بالاتر ہے. وہ ہے ہی ناقابل فہم. یہی نوجوان پورے اخلاص کے ساتھ ہر کج رو کی محفل سجاتے ہیں. یہ قابل رحم ہیں ان پر محنت کرنی چاہیے تاکہ دین کا شوق رکھنے والی صحیح طرح سے محنت کرکے دین کو سمجھیں. اس طرح کے ساتھیوں کا تجربہ کلیۃ الشریعہ میں پڑھانے کے دوران خوب ہوا. نئے نوجوان شروع میں کافی کچھ بول رہے ہوتے ہیں تھوڑے عرصے بعد انہیں اپنی خوش فہمی اور کم علمی کاادراک ہوتا ہے اور پھر محنت اور لگن سے علم دین سیکھ رہے ہوتے ہیں.

Post a Comment

Previous Post Next Post